Results 1 to 7 of 7

Thread: ہم کیا ہیں ہم کیوں ہیں؟۔

Threaded View

Previous Post Previous Post   Next Post Next Post
  1. #1
    *resham*'s Avatar
    *resham* is offline بابا کی گڑیا
    Join Date
    Mar 2010
    Location
    ممہ کہ دل میں
    Posts
    40,298
    Mentioned
    32 Post(s)
    Tagged
    4710 Thread(s)
    Rep Power
    21474891

    Default ہم کیا ہیں ہم کیوں ہیں؟۔

    ہم اکثر سوچتے ہیں ہم کیا ہیں اور کیوں ہیں۔ زیادہ ترلوگ تØ+ریر Ùˆ تقریر میں کہتے رہتے ہیں کہ انسان اشرف المخلوقات ہے۔ لیکن ہمیں اب تک قران ÙˆØ+دیث سے اس Ú©Û’ دلائل نہیں ملے بلکہ دلائل اس Ú©Û’ برعکس ملے مثلا
    اللہ تعالی فرماتاہے:
    {وَلَقَدْ كَرَّمْنَا بَنِي آدَمَ ÙˆÙŽØ+َمَلْنَاهُ٠ْ فِي الْبَرِّ وَالْبَØ+ْرِ وَرَزَقْنَاهُ٠ْ مِنَ الطَّيِّبَاتِ وَفَضَّلْنَاه٠مْ عَلَى كَثِيرٍ مِمَّنْ خَلَقْنَا تَفْضِيلًا } [الإسراء: 70]
    یقیناً ہم نے اوﻻلاد آدم کو بڑی عزت دی اور انہیں خشکی اور تری کی سواریاں دیں اور انہیں پاکیزه چیزوں کی روزیاں دیں اور اپنی بہت سی مخلوق پر انہیں فضیلت عطا فرمائی ۔

    خط کشیدہ الفاظ پر غور کیجئے اللہ نے یہ نہین فرمایا کہ ’’تمام مخلوق‘‘ پر فضیلت دی ، بلکہ کہا :’’ بہت سی ‘‘ مخلوق پر فضیلت دی یہ آیت اس سلسلے میں قاطع ہے کہ انسان اشرف المخلوقت نہیں ہے۔
    تو پھر ہم اکثر یہ جاننے کی خواہش رکھتے ہے کہ ہم کیا ہیں؟ اگر ہم اپنے جواب کتاب اللہ میں دیکھیں تو ہمیں ہمارے سارے جواب مل جائنگے انسان کامل اوصاف نہیں ہوتا ہر انسان میں کچھ نا کچھ کمی ہوتی ہیں انسان ناقص العقل اور ناقص دین کی صورت میں اپنے علم میں اضافہ کرنے کی مسلسل کوشیش کرتا ہیں۔
    اس کا جواب قران Ú©ÛŒ آیتوں میں موجود ہیں Û” اس میں کوئی Ø´Ú© نہیں کہ ہم طین مٹی سے بنے ہیں آیت میں آیا ہے کہ Ùˆ خلقنا ہ من طین اور پھر اس میں اللہ تعالی Ù†Û’ جان بھر دی۔۔ دوسری طرف سورۃ الرØ+مٰن میں ہے...
    الرØ+ٰمن، علم القرآن، خلق الانسان...



    اللہ نہایت مہربان جس Ù†Û’ قرآن Ú©ÛŒ تعلیم فرمائی اوراسی Ù†Û’ انسان Ú©Ùˆ پیدا کیا۔ اللہ خالق المخلوقات Ù†Û’ ہمیں انسان بنایا اور اس دنیا میں خَلَقْنَا الْإِنسَانَ فِي Ø£ÙŽØ+ْسَنِ تَقْوِيمٍ بے Ø´Ú© انسان Ú©Ùˆ بہترین اعتدال اور توازن والی ساخت میں پیدا فرمایا اوراللہ Ù†Û’ انسان Ú©Ùˆ اØ+سن صورہ Ùˆ اٖØ+سن Ø´Ú©Ù„ عطا کی۔ پھر اسے نعمت عقل اور نعمت بصر سے نوازا۔
    اور پھر یہ سوال برپہ ہوتا ہیں کہ ہم کیوں ہیں۔
    ہم اللہ کہ بندے ہیں اور دین اسلام میں اچھے برے اعمال سےانسانیت اور شیطانیت کی پہچان اپنے اوجود اور اپنے کردار سے نیکی اور بدی کو سمجھنے آئے ہیں۔ اسی لئے اللہ تعالی نے کہا جو تیرے ہیں وہ تیرے رہے گے اور جو میرے ہیں وہ شیطان کو مات دیں گے۔
    إِلَّا الَّذِينَ آمَنُوا وَعَمِلُوا الصَّالِØ+َاتِ فَلَهُمْ أَجْرٌ غَيْرُ مَمْنُونٍ
    سوائے ان لوگوں Ú©Û’ جو ایمان لائے اور نیک عمل کرتے رہے تو ان Ú©Û’ لئے ختم نہ ہونے والا (دائمی) اجر ہے۔ اور ہمیں دنیا میں اللہ امتØ+ان Ú©Û’ لئے اور عبادت Ú©Û’ لئے آئے ہیں۔


    كُنتُمْ خَيْرَ أُمَّةٍ أُخْرِجَتْ لِلنَّاسِ تَأْمُرُونَ بِالْمَعْرُوفِ وَتَنْهَوْنَ عَنِ الْمُنكَرِ وَتُؤْمِنُونَ بِاللّهِ
    تم بہترین اُمّت ہو جو سب لوگوں (Ú©ÛŒ رہنمائی) Ú©Û’ لئے ظاہر Ú©ÛŒ گئی ہے، تم بھلائی کا Ø+Ú©Ù… دیتے ہو اور برائی سے منع کرتے ہو اور اللہ پر ایمان رکھتےہیں۔ خدا Ù†Û’ یقیناٌ ہمیں کسی نا کسی مقصد کہ لئے پیداکیا ہیں۔وما خلقت الجن والإنس إلا ليعبدون اور وہ مقصد اللہ تعالی Ù†Û’ خود قران پاک میں بتایا بھی ہیں کہ انسان Ú©Ùˆ عبادت اور بندگی Ú©Û’ لئے پیدا کیا گیا ہیں۔ اور عبادت سے مراد ہے کہ وہ سارے عمل جو اللہ تعالی Ú©Ùˆ پسند ہیں جس میں اللہ Ú©ÛŒ رضا ہیں Û” من الأقوال والأعمال الظاهرة والباطنة.Û”Û”Û”
    تقرب الی اللہ اور صراط المستقیم پر چلنے Ú©Û’ لئے اور اپنے اعمال Ú©ÛŒ اصلاØ+ اور عبادت Ú©Û’ لئے ہی ہم آئے ہیں Û”



    یوما لا تنفاؤن مال وبنون۔اللہ Ù†Û’ Ú©Ù„ مخلوقات قران پاک Ú©Û’ زریعے سب Ú©Ú†Ú¾ صاف صاف بیان کیا گیا ہیں، جو نیک سیرت بندے ہیں وہ اللہ سے Ù…Ø+بت کرتے پیں اس Ú©ÛŒ آطاعت کرتے ہیں
    اور قران پاک پر ایمان رکھتے ہیں وہ اس پر عمل بھی کرتے ہیں ۔۔۔۔

    جو بات سمجھ آتی ہے وہ یہ کہ Ú©Ú†Ú¾ انسان Ú©Ùˆ "اشرف المخلوقات" تقویٰ ØŒ خشیت الہیٰ اور پرہزگاری Ú©ÛŒ وجہ سے ہے۔ انسان Ú©Ùˆ دنیاوی تکالیف Ùˆ مصائب کا سامنا کرنا پڑتا ہے ØŒ اس پرشیاطین کا Ø+ملہ ہر وقت ہوتا ہے Û”Û”Û” مگرآفرین ہے اس انسان پر کہ وہ صبر برداشت اور دنیاوی مصائب سہہ جاتا ہیں ۔اور جواللہ Ú©ÛŒ نافرمانی نہیں کرتا Ø+تی الامکان گناہ سے اپنا دامن بچاتا ہے اور Ø¢Ú© کار فلاØ+ Ú©ÛŒ راہ پا لیتا ہے Û”Û”Û”

    اور یہی وہ معیار ہے جو انسان Ú©Ùˆ "اشرف المخلوقات" بناتا ہے اور انسان اپنی پہچان اگر قران پاک میں تلاش کریں تو اسے اس Ú©Û’ سارے سوال Ú©Û’ جواب مل جائے Ú¯Û’ اور بدگمانی اس Ú©Û’ اندر Ø+اوی نہیں ہونگی۔ اس دنیا Ú©Û’ مال ومتاع اور شہوات اور معاصی اسے ضائع اور خسارہ Ú©ÛŒ طرف Ù„Û’ جاتی ہیں اور(( الَّذِينَ آمَنُوا وَتَطْمَئِنُّ قُلُوبُهُمْ بِذِكْرِ اللًّهِ الا بِذِكْرِ اللَّهِ تَطْمَئِنُّ الْقُلُوبُ )) مؤمن Ú©Û’ دل Ú©Ùˆ اللہ کہ ذکر سے ہی سکون Ø+اصل ہوتا ہیں Û” جو نیک مخلوق ہیں برائی سے پرہیز کرتے ہیں اور اللہ Ú©ÛŒ Ù…Ø+بت میں رضا میں اپنی پہچان ڈھونڈتے ہیں وہی مؤمن کہلاتے ہیں اور انھیں ہی علم ہوتا کہ ہم کیوں ہیں۔۔۔۔ اور وہ اپنا مقصد صرف اور صرف اللہ کوقرار دیتے ہیں۔ان کا ہر کام اللہ تعالی Ú©Û’ لئے ہوتا ہیں۔۔


    اور وہ اپنی ذہانت Ù…Ø+نت Ùˆ Ù„Ú¯Ù† سےاستقامت کہ ساتھ اپنی پہچان بنانے دنیا میں آتا ہیں وہ کام کرجاتا ہے جو دوسرے مخلوق نہیں کرپاتے۔ اور انسان Ù†Û’ یہ بات ثابت کردی ہیں کہ یہ میعار خود انسان Ù†Û’ بنایا ہے اورنہ جو سائنسی ایجادات تعمیر Ùˆ ترقی بیسیویں صدی میں ہوئی ہے وہ اس سے پہلے نہیں تھی۔۔۔۔
    تو انسان خود اپنا مقصد تلاش کرنے آیا ہیں اپنی عبادت Ùˆ صلاØ+یت اورعمل سے اپنی ثقافت کا فن وہ اپنے ہدف اور مقصد Ú©Ùˆ معین کرکے زندگی ٖگزارتا ہیں۔۔ اور جو مستقیم اور نیک ہوتے ہیں انکے ہر جائز ہدف میں اللہ ساتھ دیتا ہیں Û” اور بہت سے لوگ گنہگار بھی ہوتےہیں جو ہر گز نہیں جانتے نا سنتے نا سمجھتے اور اللہ Ú©ÛŒ نافرمانی کرتے ہیں یہ تو جانوروں Ú©ÛŒ طرØ+ ہیں بلکہ ان سے بھی گئے گزرے Û” اللہ ہمیں صراط المستقیم Ú©ÛŒ راہ پر جلنے Ú©ÛŒ توفیق عطا کریں اور گنہاؤں سے Ù…Ø+فوظ رکھیں آمین. گرہم اپنے رب Ú©ÛŒ رضا Ø+اصل کرلیں اور عبادت اور بندگی سے تو تبھی ہمیں اپنا مقصد دنیا اور آخرت Ú©Û’ ساتھ Ø+اصل ہونگا اور تبھی ہم مکمل انسان کہلائے Ú¯Û’Û”Û”Û”/size]
    ]
    Last edited by *resham*; 31-01-2012 at 10:12 PM.

Posting Permissions

  • You may not post new threads
  • You may not post replies
  • You may not post attachments
  • You may not edit your posts
  •